مصطفیٰ حیدر حسن (در شان حضرت احسن العلماء مارہروی علیہ الرحمہ)

از…تاج الشریعہ حضرت علامہ مفتی محمد اختر رضا خان قادری الازھری رحمة اللہ علیہ


حق پسند و حق نوا و حق نما ملتا نہیں
مصطفی حیدر حسن کا آئینہ ملتا نہیں

خوبصورتـ ، خوب سیرت ، وہ امین مجتبیٰ
اشرف و افضل،نجیبـ ظاہرہ ملتا نہیں

خوش بیاں و خوشنوا و خوش ادا ملتا نہیں
جو مجسم حسن تھا وہ کیا ہوا ملتا نہیں

خوش بیاں و خوشنوا و خوش ادا ملتا نہیں
دل نوازی کرنے والا دلربا ملتا نہیں

پیکر صدق و صفا وہ شمع راہِ مصطفیٰ
جو مجسم دین تھا وہ کیا ہوا ملتا نہیں

مردِ میدانِ رضا وہ حیدرِ دین خدا
شیر سیرتـ شیر دل حیدر نما ملتا نہیں

حاجتیں کس کو پکاریں کس کی جانب رخ کریں
حاجتیں مشکل میں ہیں مشکل کشا ملتا نہیں

وہ ہیں ان میں جو کہیں اجسامنا ارواحنا
صورت روح رواں ہے برملا ملتا نہیں

ڈوبـ تو بہر فنا میں پھر بقا پائے گا تو
جو یہ کہہ کردے گیا اپنا پتہ ملتا نہیں

سنیوں کی جان تھا وہ سیدوں کی شان تھا
دشمنوں کے واسطے پیک رضا ملتا نہیں

وہ امین اہل سنتـ رازدارِ مرتضی
اشرف و افضل، نجیب ـ باصفا ملتا نہیں

شبل شیرِ کربلا وہ دافع کربـ و بلا
وہ ہمارا غمزدہ غم آشنا ملتا نہیں

ایک شاخِ گل ہی کیا غمگین ہے ساری فضا
مصطفی کا عندلیبـ خوشنوا ملتا نہیں

یاد رکھنا ہم سے سن کر مدحت  حیدر حسن
پھر کہو گے اختؔر حیدر نما ملتا نہیں

Menu