آہ! بریلی کاچاند

علامہ ضیا ء احمد قادری (جامع مسجد غوثیہ، ندیم ٹائون، لاہور ،پاکستان)


دامن انسانیت کسی بھی دورمیں عبقری اورانقلاب آفرین شخصیات سے خالی نہیں رہا،اس کے ہر شعبہ زندگی میں شخصیات پیدا ہوتی رہتی ہیں ، جن کے ہاتھوں اللہ تعالیٰ قومی اورملی زندگی میں پیش آنے والے مختلف قسم کے بگاڑ کی اصلاح کاکام لیتاہے ،حضرت سیدنا تاج الشریعہ مولانامفتی محمداختررضاخان رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی شخصیت بھی پاک وہند کی ان نامور شخصیات میں سے ایک ہے جن کی زندگی حیات ملی کاایک مستقل باب ہے اورجن کی سیرت وکردار قافلہ حریت کے شہسواروں کے لیے مینارہ نور کی حیثیت رکھتاہے ۔
یقیناحضرت سیدناتاج الشریعہ مولانامفتی محمداختررضاخان رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ علم وعمل ،قول وفعل اوراخلاق وجہاد کاایک ایساخزانہ تھے کہ جن کے قول وفعل سے کئی دہائیوں تک مسلمانان برصغیر نے بھرپور استفادہ کیا، اوریہ شخصیت علم وعمل کاایساسرچشمہ تھی کہ جس نے لاکھوں تشنگان علم کی ناصرف رہنمائی فرمائی بلکہ ان کو سالکان راہ حق بنادیا، آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی نگاہ ہمیشہ بلنداورگفتگوپرکشش اورجسم سوز وگداز سے مرصع رہا۔
حضورتاج الشریعہ رحمہ اللہ تعالیٰ کاشمار عالم اسلام کے ان چندچیدہ اوربرگزیدہ افراد میں ہوتاہے جو اپنے علم وفضل ،تحقیق وکاوش ، اوروسعت فکر ونظرکی بناء پر امت مسلمہ کے دلوں کی دھڑکن اورمرجع عقیدت ومحبت رہے ،بلاشبہ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ایک جلیل القدرعالم دین ، ژرف نگاہ محقق ،صاحب طرز مصنف ،تجربہ کارمدرس،بلندپایہ مقرر،عظیم مفکر،متبحراستاد ،نکتہ رس فقیہ ،صاحب بصیرت مرشد ومربی ، مرجع خلائق ، اورقائد ورہنماتھے ،موصوف وسعت نظر،وسعت علم ،وسعت ظرف ،وسعت مطالعہ ، زکاوت طبع،رسوخ فی العلم والعمل میں اپنی نظیر آپ تھے ۔
فقیرکایہ نظریہ ہے کہ جب اللہ تعالیٰ اپنے کسی بندے سے راضی ہوتاہے تو اس کے دل میں اسلام اوررسول اللہ ﷺکی محبت کی شمع روشن کردیتاہے ، اورمیں یہ بات بھی یقین سے لکھ رہاہوں کہ حضور تاج الشریعہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے دل میں اللہ تعالیٰ نے یہ شمع ان کے بچپن سے ہی روشن فرمادی تھی ، انہوںنے اپنی زندگی کاساراسفراسی شمع کی روشنی میں طے کیا،اوراسی شمع کی روشنی تقسیم فرماتے رہے ۔
پاک وہند نیز اسلامی دنیاکو ایک مشہور عالم ربانی کے وصال کے صدمے کاسامناکرناپڑا۔ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی وفات اہل اسلام کا نقصان ہے ، جنہوںنے اکابرعلماء میں سے ایک عالم ،فقہاء میں سے ایک فقیہ اورمحدثین میں سے ایک محدث کو کھودیا،نیز ایک عظیم عاشق مصطفیٰ ﷺ کے وجود مسعود سے محروم ہوگئے ،مزید برآں علوم عربی ،صرف ،بلاغت ،ادب اورپوری دنیامیں علم الفرائض کے ایک عظیم ماہر ہم سے جداہوگئے ،آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ تعصب وتشددسے دورایک اعتدال پسند عالم دین تھے ، ساتھ ہی ساتھ متصلب فی الدین تھے ، اللہ تعالیٰ نے ان کے دل کو قرآن کریم اوراسلام کی روشنی ،علم ربانی اورنیز محبت مصطفیٰﷺ اورسنت مطہرہ سے محبت کے لئے کشادہ فرمادیاتھا۔
ایک مصری عالم ومصنف نے جب حضور تاج الشریعہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی زیارت کی توبے ساختہ بول اٹھے کہ :’’نظرت الی وجہ الشیخ الکبیر محمد اختروالبہاء یکسوہ ،والسکینۃ والوقاریجللانہ ،واستمعت الی کلماتہ بلغۃ عربیۃ صحیحۃ تخرج من فمہ فی قوۃ وثقۃ تصدح بالحق المبین فوجدتنی اقول : سبحان اللہ زریۃ بعضھامن بعض ۔ ‘‘ ترجمہ :میں نے شیخ کبیر حضور تاج الشریعہ مولانامحمداختر رضاخان رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے چہرہ مبارکہ کی طرف دیکھاتو اس حال میں حسن وجمال ان کو گھیرے ہوئے ہے ،اورسکینہ ووقار ان پر غالب ہے اورمیں نے صحیح عربی زبان میں ان کے کلمات سنے ، جو حق مبین کو بلندکرتے ہوئے ان کے منہ سے قوت وثقاہت کے ساتھ نکل رہے ہیں ،تومیرے منہ سے بے ساختہ نکلا: سبحان اللہ ذریۃ بعضھامن بعض ۔ ایسی ذریت جس کابعض بعض سے ہے ۔(یہ ایک عربی محاورہ ہے جس کاحاصل یہ ہے کہ حضور تاج الشریعہ اپنے اجداد کے فضل وکمال کے وارث اورمظہر ہیں ۔ )(انصاف الامام / ص:۱۴۷/ مطبوعہ : دارالمقطم للنشر والتوزیع قاہرہ مصر)
ایک باردوران سبق ہمارے استاد محترم قبلہ حفظہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:’’ جس نے بھی حضور تاج الشریعہ دامت برکاتہم العالیہ کی زیارت کی ہے وہ یہی کہتاہے کہ حضورتاج الشریعہ کاچہرہ مبارک توسونے کی ڈلی لگتاہے ۔‘‘یہ سننے کے بعد فقیر کے دل میں حضورتاج الشریعہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی زیارت کاشوق پیداہوگیا، اللہ تعالی نے کرم فرمایا، ۲۰۱۵ء میں حضور تاج الشریعہ رحمۃ اللہ تعالی علیہ پاکستان کے شہرکراچی میں تشریف لائے ۔تویہ فقیر بھی اپنے دوست مولانامحمدشہریارضوی اورچنددیگرطلبہ کے ساتھ کراچی روانہ ہوا۔رات کو پی آئی بی کالونی میں ایک عظیم الشان محفل شریف کاانعقاد ہوا،جس میں حضور تاج الشریعہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ تشریف لائے ،جب زیارت کی تو پھرکچھ یاد نہیں کہ کیا دیکھا سبحان اللہ ۔ حضور تاج الشریعہ رحمۃ اللہ تعالی علیہ کرسی پر جلوہ فرما ہوئے،اس فقیر کو حضرت کے دل والی جانب عین قدموں میں بیٹھنے کی سعادت حاصل ہوئی،ایک خادم نے حضور تاج الشریعہ رحمۃ اللہ تعالی علیہ کالکھاہواکلام پڑھناشروع کیاتو بعد میں حضرت بھی پڑھنے لگے اورانتہائی خوبصورت آواز اوردل کو چھولینے والاانداز تھاسبحان اللہ ۔ بعد میں حضورتاج الشریعہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی دعاپر محفل اختتام پذیر ہوئی۔
محفل کے اختتام کے بعدقیام گاہ پر حضورتاج الشریعہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ تشریف لائے تو اس فقیر کو اورمولانامحمدشہریارضوی کو قیام گاہ پر جانے کاشرف حاصل ہوا، وہاں پر بھی اس فقیر کو حضورتاج الشریعہ رحمۃ اللہ تعالی علیہ کے قدموں میں بیٹھنے اورآپ کے مبارک پاؤں دبانے کاموقع ملا،یہیں پر حضرت کی خدمت میں عرض کی گئی کہ ان کو سلسلہ عالیہ قادریہ رضویہ میں داخل فرمالیں، حضرت نے کرم فرماتے ہوئے اس درخواست کو شرف قبول عطافرمایا، اوراس کے بعد حضور تاج الشریعہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے تمام حاضرین میں سے مجھ فقیر ضیاء احمد قادری رضوی اورمولانا محمدشہریاررضوی حفظہ اللہ تعالی کو اجازت حدیث سے بھی نوازا۔

Menu