فضیلۃ الشیخ محمد محمود ابوہ الحاجی

موریطانیہ ،افریقہ


رحم الله مفتي الديار الهندية وإمام أهل السنة والجماعة في هذا العصر الشيخ أختر رضا حفيد الإمام نادرة عصره أحمد رضا خان البريلوي:وقد قلت بهذه المناسبة الأليمة:

نَبَأٌ أقضّ مَضاجِعي وَبَرَاني
وتَضَعْضَعَت من هَوْلِهِ أَركانِي

وانهَدَّ ركنُ الدين بعدَ ثَباته
لمّا نعَوا لي دُرة الأزمانِ

نعَوَا ’’اخْتَرَ‘‘ البحرَ الذي قَذَفَتْ لنَا
أمواجُه بالدُّر والمُرجان

تاجَ الشريعَةوالحقيقةِ والهدى
قطبَ الورى غوثَ الغريق العاني

أحيا لنا كُتُب الإمامِ المرتضى
فهما لِفلْكِ الحقِّ كالشَّمسَانِ

أَسَفِي على تلكَ المَحَاسن من فَتَى
قد عاشَ بالإيمان والإحسان

قد كان نورا يُهتدى بِضيائه
واليوم أمسى ثاويا بجنان

فالله يجزيهِ بخير جزائه
وينيلهُ مِ الرَّوْح والريحانِ

محمد محمود الحاجي

٭…٭…٭

ترجمہ:اللہ رحم فرمائے مفتیٔ ہندوستان، اس دور کے مقتدائے اہل سنت و جماعت شیخ اختر رضا نبیرۂ امام، نادرِ زمان، احمد رضا خان بریلوی پر اور اسی غم ناک موقع پر میں نے کہا ہے۔

ایسی خبر آئی جس نے میری نیند اور چین کو اڑا دیا

جس کی ہولناکی سے میرے وجود کی بنیاد ہل گئی

دین کا ستون اپنے ثبات کے بعد منہدم ہوگیا

جب لوگوں نے مجھے دُرِّزمان کی موت کی خبر سنائی

لوگوں نے اس اختر کے چلے جانے کی خبر دی

جو ایسا سمندر تھا جس کی موجوں نے ہمارے لیے موتی اور مرجان لٹائے

وہ شریعت و حقیقت اور ہدایت کے تاج ہیں

قطب الوریٰ اورڈوبتے بے سہاروں کے مددگار تھے

جنہوں نے امام مرتضیٰ کی کتابوں کو جِلا بخشی

پس یہ دونوں آسمان حق کے چاندوسورج کی طرح ہیں

ہائے افسوس اس صاحب کمالات مرد جواں پر

جنہوں نے ایمان و احسان کے ساتھ زندگی گزاری

وہ ایک ایسے نور تھے جس سے روشنی حاصل کی جاتی تھی

اور آج شام کو وہ نور جنت کی طرف چل دیا

پس اللہ تبارک و تعالیٰ انہیں بہترین جزا عطا فرمائے۔

اور انہیں راحت و ریحان عطا فرمائے

Menu