اﷲ تعالیٰ کو ہر عیب سے منزّہ جانناضروریاتِ دین سے ہے‘ جو حضورعلیہ الصلوٰۃ والسلام کومَرکر مٹی میں مِلنے و ا لا بتا ئے اس کا کیا حکم ہے ؟‘ اﷲ تعالیٰ نے حضورعلیہ الصلوٰۃ والسلام کو کتناعلم دیاہے؟‘ بدعقیدگی کو فروغ دینے والے کاحکم


مـسـئلـہ: ۶تا۹

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ :

(۱) خدائے تعالیٰ وہ گندے و گھنونے فعل ہم بستری جو بندے کرتے ہیں کیا کر سکتا ہے؟ جو ایسا عقیدہ رکھے وہ کون؟

(۲) حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو جو مرکر مٹی میں ملنے والا بتائے وہ کون سا فرقہ ہے کیا ایسا عقیدہ رکھنے والا مسلمان رہے گا؟

(۳) حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو اﷲ تعالیٰ نے کتنا علم دیا ہے؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب ہو اور جو یہ عقیدہ رکھے کہ حضور کو دیوار کے پیچھے کا علم نہیں وہ کیسا ہے ؟ا ور جوچوپائے سے مشابہت دے وہ کون سافرقہ ہے ؟کیا وہ مسلمان رہے گا؟

(۴)جو بدعقیدگی کو فروغ دے اور پرچار کرے کیا وہ مسلمان ہے؟۔

مستفتی :فقیر محمد غلام رسول کیئر آف ناز پان ہائوس

موضع بھارت کرام پوسٹ ڈھبوئی ضلع باندہ، گجرات

الجوابـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

(۱)اﷲ تعالیٰ ہر عیب و نقص سے وجوباً ازلا ًوابداً منزہ ہے، اسے ہر عیب سے منزہ جاننا ضروریاتِ دین سے ہے۔ جواﷲ رب العزّت کو کسی عیب سے موصوف جانے، منکرِ تنزیہ و تقدسِ باری ہو، وہ کھلا کافر وبے دین ہے۔ واﷲ تعالٰی اعلم

(۲) یہ وہابیہ کے پیشوا اسمٰعیل دہلوی کا قول بد تراز بول ہے جو اس کا معتقد و مصحح ہو وہ بلا شبہہ کافر ہے۔ واﷲ تعالٰی اعلم

(۳)اﷲ تعالیٰ نے ہمارے نبی کریم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو جملہ انبیائے کرام کے علوم و معارف عطا فرمائے اوراولاد ِآدم علیٰ نبینا و علیہ الصلوٰۃ والسلام سے قیامت تک جو کچھ ہوا، جو ہو رہا ہے، جو ہوگا، سب آپ پر منکشف فرما دیا اور اس سے زیادہ وہ عطا کیا جو کسی نبی، کسی فرشتہ کو نہ ملا۔

قال اﷲ تعالیٰ:

وَعَلَّمَکَ مَا لَمْ تَکُنْ تَعْلَمُ

(سورۂ نساء۔ آیت-۱۱۳)

یعنی’’اﷲ تعالیٰ نے تمہیں وہ سکھا یا جو تم نہ جانتے تھے‘‘

وقال عزّوجلّ:

تِبْیَانًالِّکُلِّ شَیْْئٍ

(سورۂ نحل۔ آیت-۸۹)

یعنی ’’ہم نے تم پر قرآن اُتارا ہر شے کا روشن بیان‘‘

اور فرماتا ہے، رب تعالیٰ:

فَأَوْحٰٓی اِلٰی عَبْدِہٖ مَآ أَوْحٰی

(سورۂ نجم۔ آیت-۱۰)

یعنی’’اﷲ تعالیٰ نے اپنے بندہ محمد صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی طرف وحی کی جو وحی کرنی چاہی‘‘

اور فرماتے ہیں رسول کریم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم:

’’علمت علم الاوّلین والاٰخرین‘‘

’’مجھے اوّلین و آخرین کے علوم دیے گئے‘‘۔

(روح البیان، ج۳، ص۴۲۲، مطبع داراحیاء التراث العربی، بیروت)

یہ عقیدۂ اہل سنت ہے اور جو مطلقاً علم غیب کی نفی حضورِ اکرم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم سے یا کسی نبی علیہ السلام سے کرے وہ کافر ہے اور یہ کہنا کہ ’’حضور کو دیوار کے پیچھے کا علم نہیں‘‘ اِہانت و نفیِ علمِ غیب میں صریح ہے، تو اس قول کے کفر ہونے میں کیا شُبہہ ہے ا ور چوپایوں سے علم نبی کو تشبیہ دینا بے شک کفر اور قائل اور اس کے ہم نوا اور اسے مسلمان جاننے والے سب کافر و مرتد بے دین ہیں۔ واﷲ تعالٰی اعلم۔

(۴)بد عقیدگی جو حدِّکفر کو پہنچی ہو، اس کا مبلّغ کافر ہے، مسلمان نہیں۔ واﷲ تعالٰی اعلم

فقیر محمد اختر رضا خاں ازہری قادری غفرلہٗ

Menu