مختصر تعارف جماعت رضائے مصطفےٰ
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان قادری محدث بریلوی رضی اللہ عنہ نے ٧ ربیع الثانی ١٣٣٩ ھ مطابق ١٧ دسمبر ١٩٢٠ ء کو مصطفی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے انقلابی مشن کی ترویج و اشاعت، مسلمانوں کے ایمان و عقیدے کے تحفظ اور سماجی، اقتصادی و اخلاقی زبوں حالی سے دوچار امت مسلمہ کی نصرت و حمایت کے لئے جماعت رضائے مصطفی کا قیام فرمایا. جماعت رضائے مصطفی ایک عالمی تحریک ہے جو شریعت اسلامیہ کی پاسداری و پاسبانی کی حامی و ناصر ہے. کرہ ارض پر آباد اہل سنت و جماعت ( مذاہب اربعہ : حنفی، شافعی، مالکی و حنبلی) کی مبلغ و ترجمان ہے جن کا بر صغیر ہند و پاک میں علامتی نشان مسلک اعلی حضرت ہے.
بفیض روحانی : قاضی القضاۃ فی الھند، تاج الشریعہ، حضرت علامہ الحاج الشاہ مفتی محمد اختر رضا خان قادری ازہری قدس الله اسرارہ.
قومی صدر :جانشین حضور تاج الشریعہ حضرت علامہ مولانا مفتی محمد عسجد رضا خان قادری دام ظلہ العالی
اغراض و مقاصد :
[1] اسلامی تعلیمات کو عام کرنا، قرآن و سنت پر مشتمل دعوتی اور تبلیغی مواد قوم تک پہنچانا.
[2] اعداء دین و معاندین مسلک کی تحریرا و تقریرا جس طرح ممکن ہو سرکوبی کرنا.
[3] گمراہ فرقوں اور نام نہاد خود ساختہ سنیوں کی تخریب کاریوں کی پردہ دری کرنا.
[4]علماء اہل سنت بالخصوص امام احمد رضا خان قادری محدث بریلوی قدس سرہ کی تصنیفات شائع کرنا.
[5]امت مسلمہ کی مذہبی، سماجی، معاشی و اخلاقی کی پسماندگی کو دور کرنے کے لئے مضبوط لائحہ عمل تیار کرنا
[6] اہل اسلام بالخصوص وابستگان سلسلہ عالیہ قادریہ رضویہ میں باہم اتفاق و اتحاد اور محبت و وداد کی فضا قائم کرنا.
جماعت رضاے مصطفیٰ کی اہم شخصیات:
حضرت مولانا شاہ سید اسماعیل حسن میاں برکاتی، سجادہ نشین سرکار مارہرہ مطہرہ.
تاج العلماء مولانا سید محمد میاں قادری سرکار کلاں مارہرہ مطہرہ.
حجۃ الإسلام مولانا حامد رضا خان بریلوی.
مفتی اعظم ہند مولانا شاہ مصطفی رضا خان بریلوی.
صدر الأفاضل مولانا سید نعیم الدین مرادآبادی.
صدر الشریعہ مولانا امجد علی رضوی اعظمی.
شیر بیشہ اہل سنّت مولانا حشمت علی خان لکھنوی.
مولانا مفتی شاہ عید الاسلام محمد عبد السلام رضوی جبل پوری.
ملک العلماء مولانا محمد ظفر الدین رضوی بہاری.
صدر العلماء مولانا رحم الہی منگلوری.
مولانا محمود جان رضوی جام جودھ پوری.
استاذ العلماء مولانا حسنین رضا خان بریلوی.
برہان ملت مفتی برہان الحق رضوی جبل پوری وغیرھم رضوان اللہ علیہم اجمعین.
جماعت رضاے مصطفیٰ کی نمایاں خدمات:جماعت رضائے مصطفی کی خدمات جلیلہ کی طویل فہرست ہے. جماعت کے پلیٹ فارم سے وہ عظیم کارنامے انجام دیے گئے جن کی بر وقت اہلسنت کو ضرورت تھی. جب شعائر اسلام پر پابندی کی کوشش کی گئی تو جماعت کے ذمہ داران حضرات نے قوم کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے میدان میں قدم رکھا. آزادی ہند کے موقع پر رام راج کے قیام نعرہ لگا تو جماعت نے آگے بڑھ کر اسلامیان ہند کی عقیدتوں کو خاطر میں لاتے اس کے خلاف مہم سازی کی. مسلمانوں کے خلاف چلائی گئی مہم بنام شدھی تحریک کا انسداد جماعت رضائے مصطفی نے کیا اور اسی طرح جماعت کی اشاعتی خدمات بھی قابل قدر ہیں سیکڑوں کی تعداد میں کتب اور پمفلیٹ جماعت نے شایع کیے، جماعت کی عظیم خدمات کے تعلق سے علامہ مولانا محمد احمد مصباحی رقمطراز ہیں : اس ( جماعت رضائے مصطفی) کی تاریخ کا بڑا ہی رقت انگیز اور عظیم الشان باب شدھی تحریک کا انسداد ہے. اس کی خدمات کے خانے میں صرف یہی کارنامہ ہوتا تو وہی اسے بقائے دوام بخشنے کے لئے کافی تھا
جماعت رضاے مصطفیٰ کے شعبہ جات :
(1) شعبہ دعوت و تبلیغ
(2) شعبہ نشر و اشاعت
(3) شعبہ تالیف، ترجمہ و تحقیق
(4) شعبہ سیاسی و قانونی امور
(5) شعبہ صحافت
(6) شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی
(7) شعبہ سماجی خدمات
(8) شعبہ تعلیم
(9) شعبہ قضاء و افتاء
(10) شعبہ امور اوقات و آثار قدیمہ
(11) شعبہ مالیات
شاخیں : ہند و بیرون ہند میں جماعت رضائے مصطفی کی ١٠٠ سے زاید شاخیں ہیں جن کی نگرانی ہیڈ آفس بریلی شریف سے ہوتی ہے، کام کے لئے روڈ میپ تیار کرنا ہو یا سرگرمیوں کا تعین سب مسلک اعلی حضرت کی روشنی میں انجام پاتے ہیں، اس لئے کہ مطمح نظر اللہ عزوجل اور اس کے مصطفی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی رضا ہے.