15 شوال المکرم، یوم شہدائے احد و سید الشہداء، اسد الله، اسد الرسول، فاعل الخیرات، کاشف الکربات، حضرت سیدنا ابو عُمارہ حمزہ بن عبد المطلب رضی الله تعالی عنهم اجمعین، تمام محبان صحابۂ کرام واہلبیت اطہار کو مبارک ہو!
کتب سیر وتاریخ اس پر گواہ ہیں کہ سید الشہداء کے جنازہ کے وقت ہمارے آقا و مولا ﷺ نے آپ کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا:
يَاحَمْزَةُ يَاعَمَّ رَسُوْلِ اللهِ وَأَسَدَ اللهِ وأَسَدَ رَسُوْلِهٖ، يَاحَمْزَةُ يَافَاعِلَ الْخَيْرَاتِ، يَاحَمْزَةُ يَاكَاشِفَ الْكَرَبَاتِ، يَاحَمْزَةُ يَاذَابًّا عَنْ وَجْهِ رَسُوْلِ اللهِ
یعنی اے حمزہ! اے رسول الله کے چچا، الله اور اس کے رسول کے شیر! اے حمزہ! اے بھلائیوں میں پیش پیش رہنے والے! اے حمزہ! اے رنج و ملال اور پریشانیوں کو دور کرنے والے! اے حمزہ! رسول الله کے چہرے سے دشمنوں کو دور بھگانے والے!
شہدائے احد میں سب سے پہلے آپ رضی الله تعالی عنہ کی نمازِ جنازہ ادا کی گئی پھر ایک ایک شہید کے ساتھ آپ کی بھی نماز پڑھی گئی جبکہ ایک روایت کے مطابق دس دس شہیدوں کی نماز ایک ساتھ پڑھی جاتی اور ان میں آپ بھی شامل ہوتے یوں اس فضیلت میں آپ رضی الله تعالی عنہ منفرد ہیں اور کوئی آپ کا شریک نہیں ہے۔
(الطبقات الکبری لابن سعد، سنن الکبری للبیھقی، شرح الزرقانی علی المواھب)
فقیر محمد عسجد رضا خان قادری غفرلہ
۱۵ شوال المکرم ۱۴۴۶ھ
دالکولہ ، اتر دیناجپور بنگال