شہزادۂ اعلیٰ حضرت ، تاجدار اہلسنّت ،امام المشائخ ،آلِ رحمٰن ،سرکارِ مفتیٔ اعظم ہند

حضرت علامہ مفتی الشاہ الامام محمد مصطفیٰ رضا خان قادری نوریؔ رضی اللہ عنہٗ


حضور تاج الشریعہ دام ظلہٗ علینا کو اپنے مرشد برحق ،شہزادہ ٔ اعلیٰ حضرت تاجدار اہلسنّت امام المشائخ مفتیٔ اعظم ہند ابو البرکات آل رحمن حضرت علامہ مفتی محمد مصطفی رضاخاں نوری رضی اللہ عنہٗ  کی بارگاہ میں بلند مقام حاصل تھا۔ سرکار مفتی اعظم رضی اللہ عنہٗ     کو آپ سے بچپن ہی سے بے انتہا توقعات وابستہ تھیں جس کا اندازہ ان کے ارشادات عالیہ سے لگایا جاسکتاہے جو مختلف مواقع پر آپ نے   فرمائے :

’’ اس لڑکے(حضور تاج الشریعہ دام ظلہٗ علینا) سے بہت اُمید ہے۔‘‘

سرکار مفتی اعظم ہند رضی اللہ عنہٗ نے دارالافتاء کی عظیم ذمہ داری آپ کو سونپتے ہوئے فرمایا:

’’اختر میاں اب گھر میں بیٹھنے کا وقت نہیں، یہ لوگ جن کی بھیڑ لگی ہوئی ہے کبھی سکون سے بیٹھنے نہیں دیتے ، اب تم اس کام کو انجام دو، میں تمہارے سپرد کرتا ہوں۔‘‘

لوگوں سے مخاطب ہو کر مفتی اعظم رضی اللہ عنہٗ نے فرمایا:

’’آپ لوگ اب اختر میاں سلمہٗ سے رجوع کریں انہیں کو میرا قائم مقام اور جانشین جانیں۔ ‘‘

حضور مفتی اعظمرضی اللہ عنہٗ نے اپنی حیات مبارکہ کے آخری دور میں حضورتاج الشریعہ دام ظلہٗ علیناکوتحریراًاپنا قائم مقام و جانشین بھی مقرر فرمایاتھا۔

(اس مبارک تحریر کا عکس ملاحظہ فرمائیں)

Menu