رکھتا ہے جو غوثِ اعظم سے نیاز

از: مداح حبیب علامہ جمیل الرحمان قادری رضوی


رکھتا ہے جو غوثِ اعظم سے نیاز

ہوتا ہے خوش اُس سے مولیٰ بے نیاز

ہوں  گی آساں  ساری تیری مشکلیں

صدقِ دل سے غوث کی کردے نیاز

ہے فضیلت گیارہویں  تاریخ میں

اس لیے افضل ہے اس میں  دے نیاز

ساز و ساماں  کی نہیں  تخصیص کچھ

جو مُیَسَّر ہو اسی پر دے نیاز

ہاں  اَدَب تعظیم لازم ہے ضرور

بے اَدَب ہرگز نہ یہ پائے نیاز

ہیں  جو بدمذہب وہابی رافضی

ہے حرام اُن کو اگر کچھ دے نیاز

گاندھوی بھی بے ادب گمراہ ہے

ہے حرام اس کو اگر کچھ دے نیاز

اے جمیلؔ قادری ہشیار باش

عمر بھر چھوٹے نہ یہ تجھ سے نیاز

Menu