ہمارے آقا ہمارے مولیٰ امامِ اعظم ابوحنیفہۣۣ

از: حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ الرحمہ


ہمارے آقا ہمارے مولیٰ امامِ اعظم ابوحنیفہ
ہمارے مَلجا ہمارے مَاویٰ امام اعظم ابوحنیفہ

زمانہ بھرنے زمانہ بھر میں بہت تجسس کیا ولیکن
مِلا نہ کوئی اِمام تم سا اِمام اعظم ابوحنیفہ

سپہر علم و عمل کے سورج تم ہی ہو سب ہیں تمہارے تارے
تم ہی سے چمکا ہے جو بھی چمکا امام اعظم ابوحنیفہ

تمہارے آگے تمام عا َلم نہ کیوںکرے زانوئے اَدَب َخم
کہ پیشوایانِ دیں نے مانا امام اعظم ابوحنیفہ

نہ کیوں کریں ناز اہل سنت کہ تم سے چمکا نصیبِ اُمت
سراجِ اُمت ملا جو تم سا امام اعظم ابوحنیفہ

خدا نے تجھ کو وہ دی ہے رفعت کہ تیرا منسوب بھی ہے مرفوع
تیری اِضافت میں رَفْع پایا امام اعظم ابوحنیفہ

ہوااُولی الامر سے یہ ثابت کہ تیری طاعت ضروری واجب
خدا نے تم کو کیا ہمارا امام اعظم ابوحنیفہ

کسی کی آنکھوں کا تو ہے تارا کسی کے دل کا بنا سہارا
مگر کسی کے جگر میں آرا امام اعظم ابوحنیفہ

جو تیری تقلید شرک ہوتی محدثیں سارے ہوتے مشرک
بخاری و مسلم ابن ماجہ امام اعظم ابوحنیفہ

کہ جتنے فقہا محدثیں ہیں تمہارے حرمن سے خوشہ چیں ہیں
َہوں واسطے سے کہ بے وسیلہ امام اعظم ابوحنیفہ

سراج تو ہے بغیر تیرے جو کوئی سمجھے حدیث و قرآں
پھرے بھٹکتا نہ پائے رستہ امام اعظم ابوحنیفہ

خبر لے اے دستگیرِ اُمت ہے سالکِؔ بے خبر پہ شدت
وہ تیرا ہو کر پھرے بھٹکتا امام اعظم ابوحنیفہ

Menu