حضورتاج الشریعہ مفتی محمد اختر رضا خان قادری الازھری علیہ الرحمہ کے متعلق اکابر علماء و مشائخ کے تاثرات

حافظ الحدیث حضرت علامہ مفتی محمد مسلم شمسی علیہ الرحمہ

جمشید پور ،جھارکھنڈ

میرے آقا ئے نعمت رفیع الدرجات سیدنامفتی اعظم ہند علیہ الرحمہ کے سچے جانشین اوربابرکت نواسہ حضرت تاج الشریعہ مفتی محمد اختر رضاخاں ازہری صاحب ایک باکمال عالم دین ، عمدہ فقیہہ ، تقویٰ و طہارت کے سرچشمہ اورخانوادۂ رضویہ کے چشم وچراغ ہیں۔بلاشبہ میرے مرشد گرامی و مرشد اجازت حضرت مفتی اعظم کے بعد سلسلہ رضویہ کو فروغ دینے میں حضرت ازہری صاحب قبلہ نے انتھک کوششیں کی ہیں اورحضور اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ کے روحانی فیوض و برکات کو ملک و بیرون ملک عام فرمارہے ہیں اورمسلک اعلیٰ حضرت کی ترویج و اشاعت میں تن من دھن سے مصروف باعمل ہیں۔

تجلیات تاج الشریعہ…ص:۵۷،مطبوعہ :رضا اکیڈمی ،ممبئی ،انڈیا

حضرت علامہ مفتی بدرالقادری صاحب بدرؔ

اسلامک اکیڈمی، ہالینڈ

’’ہالینڈ اور بیلجیم کے اندر سلسلہ رضویہ کی اشاعت ہو رہی ہے کئی خانوادوں کو بریلی شریف بھیج کر داخل سلسلہ کرایا گیا، کچھ حرمین طیبین میں جانشین مفتی اعظم حضرت علامہ اختر رضا خاں دامت برکاتہم کے دامن سے وابستگی حاصل کی ہےاور ایک بار کے سفر ہالینڈ کے دوران جانشین مفتیٔ اعظم نے’’ قادریت ورضویت‘‘ کے انوار سے اس خطۂ تاریک کو خود رونق بھی بخشی ہے ۔‘‘

(تاجدار اہلسنت؍ ص:۲۲۵؍مطبوعہ:رضا اکیڈمی، ممبٔی،ہند)

حضورتاج الشریعہ دام ظلہٗ علینا کی ہالینڈ آمد کے موقع پر علامہ بدرالقادری نے ایک منقبت* بھی نے حضرت کی شان میں پیش فرمائی تھی جس کا مطلع پیش خدمات ہے:

ناز کر قسمت پر اے ہالینڈ کی بنجر زمیں

تجھ پہ آج اترے ہیں دین مصطفائی کے امیں

(مناقبِ تا ج الشریعہ؍ص:۵۳؍مطبوعہ:جمعیت رضائے مصطفیٰ ،کراچی)

* مکمل منقبت ’’مناقب کےسیکشن ‘‘میں ملاحظہ فرمائیں۔

نبیرۂ محدث اعظم ہند شیخ طریقت علامہ سید جیلانی اشرف الاشرفی کچھوچھوی

بانی و سربراہ جامعۃ الصوفیہ و صوفی فاؤنڈیشن

علم کلام کی مشہور و معروف کتاب ’’المعتقد المنتقد ‘‘ اور اس کے بے مثال حاشیہ’’المعتمد المستند‘‘ کے شاہکار ترجمہ پر اپنے تاثرات کااظہار کرتے ہوئے یوں رقم طراز ہیں:
’’المعتقد المنتقد فاضل بدایونی نے اور اس پر حاشیہ المعتمد المستند فاضل بریلوی نے عربی زبان میںلکھا ہے اور جس مندرجہ بالا اقتباس کو ہم نے پڑھا اسے اہلسنت کی نئی نسل کیلئے تاج الشریعہ ملک الفقہا حضرت العلام اختر رضا خاں ازہری صاحب نے ان دونوں اکابرین کے ادق بحث کو آسان اور فہم سے قریب اسلوب سے مزین ایسا ترجمہ کیاکہ گویا خود ان کی تصنیف ہے ۔
المعتمد کے ترجمہ میں اگر ایک طرف ثقاہت و صلابت ہے تو دوسری طرف دِقّت ِ نظرو ہمہ گیریت بھی ہے ۔ صحت وقوت کے ساتھ پختگی و مہارت بھی ہے ۔ ترجمہ مذکورعلامہ ازہری میاں کی ارفع صلاحیتوں کا زندہ ثبوت ہے ۔ اللّٰھم زد فزد۔‘‘

تجلیات تاج الشریعہ…ص:۴۳،مطبوعہ :رضا اکیڈمی ،ممبئی ،انڈیا

احسن العلما ء حضرت علامہ سیدشاہ مصطفیٰ حیدرحسن قادری برکاتی علیہ الرحمہ

سجادہ نشین درگاہِ برکاتیہ ،مارہرہ مطہرہ ،ہند


حضور احسن العلماء علیہ الرحمہ صاحب سجادہ مارہرہ مطہرہ ،(مرشد اجازت حضورتاج الشریعہ دام ظلہٗ علینا)ٹی وی اور ویڈیوکے عدم جواز سے متعلق حضور تاج الشریعہ حضرت علامہ مفتی محمد اختر رضا خان قادری ازہری دام ظلہٗ علینا کی تالیف ’’ٹی وی اور ویڈیوکا آپریش ُ کی تصدیق فرماتے ہوئے رقم طراز ہیں:
اس فقیر برکاتی سید مصطفیٰ حیدر حسنؔ ،سجادہ نشین درگاہِ برکاتیہ مارہر ضلع ایٹہ نے حضرت علامہ مفتی محمد اختر رضا خان صاحب برکاتی زید مجدہٗ قائم مقام حضور مفتی ٔ اعظم ہند رحمۃ اللہ علیہ (فاضل جامعہ ازہر )کا فتویٰ نافع تقویٰ ، قامع طغویٰ ،دافع بلویٰ ،زیر عنوان’’ٹی وی ویڈیوکا آپریشن‘‘ لگ بھگ بالاستیعاب دیکھا ، پڑھا اور سمجھا ۔ بحمدہٖ تعالیٰ اپنے موضوع پر وہ نہایت ہی واضح اور مفصل انداز میں لکھا گیا ہے اور فاضل مجیب سلہٗ اللہ تعالیٰ نے اس کے ہر ہر گوشہ پر دلائل شرعیہ کی روشنی میں بہترین اور عام فہم انداز میں گفتگو فرمائی ہے۔ مکابرہ اور مجادلہ ، سخن پروری اور ہٹ دھرمی جیسی لایعنی چیزوں کو پرے ڈال کر پورے خلوص کے ساتھ احقاق حق و ابطال باطل کی سعیٔ بلیغ کی گئی ہے ۔مسئلہ کی پورے طور پر تحقیق فرمائی گئی ہے لہذا اگر میں یہ کہہ دوں کہ زیر نظر فتویٰ اپنے موضوع پر حرف آخر ہے تو یہ بات میرے نزدیک مبالغہ یا شاعری ، بے جا حمایت اور طرف داری نہیں بلکہ حقیقت واقعی کا کھلےدل سے اعتراف ہوگا ۔ اللہ عزّوجل مجیب موصوف زیدہ مجدہ کو اس کوشش و کاوش پر دارین میں بہترین جزا عطا فرمائے اور ہم سب کو اس مبارک فتویٰ پر سچے دل سے عمل کرنے کی توفیق خیر فرمائے۔

بجاہ الحبیب الامین علیہ الصلوٰۃ والسلام وعلیٰ آلہٖ واصحابہ وعلینا معہم

یہ فقیر ناکارہ فتوائے مبارکہ مذکورہ سے بحمدہٖ تعالیٰ حرفاً حرفاً متفق ہے اور فاضل مجیب سلمہٗ کے حق میں صمیم قلب سے دعا ہائے عفو و عافیت دارین کرتا ہوا رخصت ہوتا ہے ۔

(مطبوعہ :ٹی وی اور ویڈیو کا آپریشن ،صفحہ :۸۹،مطبوعہ : آل انڈیا جماعت رضائے مصطفیٰ ،مہاراشٹر)

 معتمد ِ سرکار مفتیٔ اعظم حضرت علامہ مفتی قاضی عبدالرحیم صاحب بستوی رحمہ اللہ 

مرکزی دارالافتاء بریلی شریف

معتمد مفتیٔ اعظم حضرت علامہ مفتی قاضی عبد الرحیم بستوی علیہ الرحمہ (سابق رئیس مرکزی دارالافتاء ،بریلی شریف) ،حضورتاج الشریعہ دام ظلہٗ علینا کی تصنیف ’’شرح حدیثِ نیت ‘‘ پر پیشِ لفظ لکھتے ہوئے رقم طرز ہیں:

خانوادۂ اعلیٰ حضرت عظیم البرکت شیخ ا لاسلام والمسلمین امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللّٰہ علیہ کے گلستان میں حضرت علامہ مفتی محمد اختر رضا خان ازہری دامت فیوضہ کی ذات گرامی محتاج تعارف نہیں ہے، موصوف حضرت مفسر اعظم مولانامولوی محمدابراہیم رضا خان نور اللّٰہ مضجعہ کے لخت جگر اور حضور حجۃ الاسلام مولانا حامد رضاخان نور اللہ مرقدہٗ کے نور دیدہ اور حضور سیدی الکریم مفتی اعظم ہند مو لانا مصطفی ٰرضا خان قدس اللّٰہ سرہ العزیز کے نور نظر ہیں۔
بایں طور آپ کے اندر ان عظیم و فخیم نسبتوں کے لحاظ سے اوصاف حمیدہ واخلاق کریمانہ کی جھلک جھلک رہی ہے اور سب ہی حضرات گرامی کے کمالات علمی و عملی سے آپ کو گراں قدر حصہ ملا ہے ، فہم و ذکا، قوت حافظہ و اتقا اعلیٰ حضرت فاضل بریلوی قدس سرہٗ سے جودت طبع و مہارت تامہ ،عربی ادب حضرت حجۃالاسلام قدس سرہٗ سے فقہ میں تبحرو اصابت ،حضور مفتی اعظم ہند قدس سرہٗ سے قوت خطابت و بیان پدر بزرگوار حضرت جیلانی میاں قدس سرہٗ سے گویا مذکورۃ الصدر ارواح اربعہ سے وہ تمام کمالات علمی و عملی آپ کو وارثۃًحاصل ہوگئے ہیں جس کی رہبر شریعت و طریقت کو ضرورت ہوتی ہے اور سلسلہ قادریہ برکاتیہ رضویہ کی مسند رُشد و ارشاد بھی موصوف کی ذات گرامی سے آراستہ و پیراستہ ہے اور ہزار ہا بندگان خدا آپ ہی سے اپنی عقیدت کو وابستہ کر چکے ہیں ۔

شرح حدیث نیت ،صفحہ :۴،مطبوعہ:ادارہ معارف نعمانیہ ،لاہور

مفکر اسلام حضرت علامہ ڈاکٹرحسن رضاخاں صاحب

پٹنہ،ہندوستان

حضرت تاج الشریعہ کی ذات گرامی مسلک اعلیٰ حضرت کامعیار ہے جس پر چلنا ہی صراط مستقیم پر چلنا ہے آپ کی ذات آج ہمارے لئے منارہ نور ہے جس کے جلوے ازکراں نظر آتے ہیں ۔

تجلیات تاج الشریعہ…ص:۳۷،مطبوعہ :رضا اکیڈمی ،ممبئی ،انڈیا

علامہ ڈاکٹر مفتی مکرم احمد نقشبندی صاحب مدظلہٗ

شاہی امام فتحپوری مسجد،دہلی،ہندوستان

حضور تاج الشریعہ مدظلہ العالی کی فقہی بصیرت، علمی طنطنہ اورعلوم اسلامیہ پر دسترس اپنی جگہ مسلم ہے۔ آپ نے بیعت وارشاد کے ذریعہ ملک و بیرون ملک گم گشتگان راہ کو صراط مستقیم پر گامزن کیاہے اسے تاریخ کبھی فراموش نہیں کرسکتی ہے۔اس پرسواداعظم اہلسنت کوفخر ہوناچاہئے ۔

تجلیات تاج الشریعہ…ص:۳۶،مطبوعہ :رضا اکیڈمی ،ممبئی ،انڈیا

عطاء خواجہ پاک حضرت سید شاہ فضل المتین چشتی صاحب قبلہ مدظلہٗ

(گدی نشین آستانہ عالیہ چشتیہ(اجمیرمعلی)

 مفتی محمد اختررضاخاں صاحب ازہری کی ذات بابرکات علمی، دینی ، روحانی اورسماجی خدمات کے اعتبار سے ایک مثال ہے۔ یہ اس وقت کی ایک اہم قابل ذکراورقابل قدر شخصیت ہیں اورایک ایسے حلقے کے سربراہ ہیں جس کے ذکر کے بغیر ہمارے عہد کی دینی، فقہی ، مسلکی اور تبلیغی تاریخ مکمل ہوہی نہیں سکتی ہے۔ یہ بذات خود شخصی اعتبار سے بلند مرتبت ہیں اورایک ایسے نامور خانوادہ کے چشم و چراغ ہیں جوہندستان میں دین اسلام کی تاریخ کاروشن باب ہے اورپورے عالم اسلام میں قدرومنزلت رکھتاہے۔

تجلیات تاج الشریعہ…ص:۳۵،مطبوعہ :رضا اکیڈمی ،ممبئی ،انڈیا

غیاث ملت حضرت علامہ مولانا سید غیاث الدین قادری ترمذی صاحب قبلہ مدظلہٗ

سجادہ نشیں خانقاہ قادریہ محمدیہ (کالپی شریف،ہندوستان)

جانشین مفتی اعظم تاج الشریعہ مفتی محمد اختر رضا خاں ازہری مدظلہ ٗ العالی قاضی القضاۃ فی الہند اورجملہ سنیوں کے مسلم الشبوت اورآئیڈیل ہیں۔حضور تاج الشریعہ مدظلہ العالی کی جامع تصوف شخصیت ظاہر و باہر ہے آپ کی علمی، فقہی ، مسلکی ، ملی ، تصنیفی اورروحانی خدمات نے آپ کو عالم اسلام کاآفاقی شخصیت بنادیا ہے جسے کوئی بھی انصاف پسند جھٹلا نہیں سکتا ہے۔

تجلیات تاج الشریعہ…ص:۳۳،مطبوعہ :رضا اکیڈمی ،ممبئی ،انڈیا

 علامہ مفتی ڈاکٹر اشرف آصف جلالی

بانی و سربراہ ادارہ صراط مستقیم،پاکستان

اس خاندان(خانوادۂ رضویہ) کے علمی کمال کاایک جہاں کو اعتراف ہے۔ بالخصوص جامع معقول ومنقول، ماہر فروع واصول، صاحب تحقیق و تدقیق منبع رشدوہدایت ، امام العصر شیخ الاسلام حضرت مفتی محمداختر رضا خاں قادری حفظہ اللہ تعالیٰ کی شخصیت علوم ومعارف رضا کے لئے ایک آئینہ کی حیثیت رکھتی ہے اور علم وعمل کے لحاظ سے معیاری گردانی جاتی ہے۔ آپ کو متعدد زبانوں پر دسترس حاصل ہے۔

تجلیات تاج الشریعہ…ص:۳۳،مطبوعہ :رضا اکیڈمی ،ممبئی ،انڈیا

Menu