نقیب تاج الشریعہ حضرت علامہ مفتی محمد شعیب رضا نعیمی صدیقی علیہ الرحمہ


حضرت علامہ مفتی شعیب رضا نعیمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کو اللہ تعالیٰ نے گوناگوں خصوصیات و کمالات سے نوازا تھا،دور حاضر کے نوجون علما میں ان کا ایک منفرد اور نمایاں مقام تھا،علوم و فنون کے ماہر، لائق و فائق خطیب، عربی کے عمدہ ادیب، فقہ و افتا سے شغف رکھنے والے، گفتگو میں شرافت و ذکاوت، لہجے میں حلاوت و لطافت، شخصیت میں جاذبیت و مقناطیسیت، دین و مذہب میں متصلب——ع

جس کی سانسوں سے مہکتے تھے در و بام ترے
اے مکاں بول کہاں اب وہ مکیں رہتا ہے

آپ 27؍اکتوبر1974ء کو موضع دودھلہ ، پوسٹ دودھلی، تھانہ کِرت پور، تحصیل نجیب آباد، ضلع بجنور، اترپردیش میں پیدا ہوئے۔ گجرولہ نجیب آباد میں پرائمری سے درجہ آٹھ تک، تحصیل دھام پور بجنور میں عربی فارسی کی ابتدائی کتابیں، پھر بھوجپور ضلع مرادآباد میں رابعہ تک تعلیم حاصل کی، اس کے بعد چمن صدر الافاضل جامعہ نعیمیہ مرادآباد میں درجۂ فضیلت تک تعلیم مکمل فرمائی اور 1994ء میں اعلیٰ نمبروں سے فراغت حاصل کی، اس کے علاوہ مرکز الثقافۃ السنیہ کیرالا، جامعہ نظام الدین اولیا دہلی اور مسلم یونیورسٹی علی گڑھ سے بھی تعلیم حاصل کی اس کے بعد دین و سنیت کی خدمات کے لیے ہندوستان کی راجدھانی دہلی، سبھاش وہار نارتھ گھونڈا میں ’’اسلامی مرکز‘‘ نام سے ایک ادارہ قائم فرمایا۔

مفتی صاحب قدس سرہ سے میری کچھ ملاقاتیں تھیں آپ مجھ پر بہت شفقت فرمایا کرتے تھے اور میں جب بوقت ضرورت حضرت سے کوئی مشورہ کرتا تو مجھ کواپنائیت کے ساتھ اپنے مفید مشوروں سے نوازتے تھے۔

22؍دسمبر2016ء کو حضرت سے نہایت ہی مختصر ملاقات ہوئی علالت طبع کے باوجود نہایت ہی خوش مزاجی سے پیش آئے، خیریت معلوم کی، دریافت کرنے پر اپنی بھی طبیعت ٹھیک بتائی، میں نے کچھ کتابیں پیش کیں ان کو لے کر کاشانۂ حضور تاج الشریعہ میں تشریف لے گیے اور دوسرے دن یہ محبت بھرا پیغام ارسال فرمایا:

’’سلام مسنون !

عزیزم فاضل گرامی قدر مولانا راحت خان صاحب!

علالت طبع کی وجہ سے آپ سے کوئی گفتگو نہ کرسکا لیکن آپ کا دیا ہوا سارا لٹریچر پڑھ لیا‘‘۔

علم و عمل اور فکر و فن کا یہ چمکتا، دمکتا، درخشاں سورج 15؍رمضان المبارک1438ھ مطابق 11؍جون2017ءبروز اتوارتقریبا 12؍بجے دن کو ہمیشہ ہمیش کے لیے غروب ہو گیا۔ انا للہ ونا الیہ رجعون

دوسرے دن صبح بعد نماز فجر تقریبا 6؍بجے وارث علوم اعلیٰ حضرت، نائب مفتی اعظم ہند،شیخ الاسلام والمسلمین، تاج الشریعہ حضرت علامہ مفتی محمداختر رضا خاں قادری ازہری قاضی القضاۃ فی الہند دامت برکاتہم العالیہ کی اقتدا میں علما و مشائخ ،حفاظ و ائمہ اور عوام اہل سنت پر مشتمل ہزاروں افراد کی بھیڑ نے نماز جنازہ ادا فرمائی۔بریلی شریف کے سٹی قبرستان میں تدفین ہوئی۔

اللہ تعالیٰ مفتی صاحب قدس سرہ کے درجات کو بلند فرمائے، ان کو جنت الفردوس میں بلند و بالا مقام عطا فرمائے، ان کے صدقہ میں ہم کو بھی علم و عمل، سچی توبہ اور دین و سنیت کی خدمات کا جذبہ عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین بجاہ النبی الأمین الکریم علیہ أفضل الصلاۃ و التسلیم

قلمی نگارشات

حیات و خدمات

مضامین

مناقب

متفرق

Menu